لت اور شراب نوشی: کسی ایسے شخص کی مدد کیسے کی جائے جو مدد نہیں چاہتا؟

ڈاکٹر صداقت علی یہ بتا رہے ہیں کہ نشے کے مریض کے لئے داخلہ کب ضروری ہوجاتا ہے؟ نشے کی بیماری کا سایہ فیملی کی زندگی اور سوچ کو کس طرح متاثر کرتا ہے؟ مریض کے علاج کی راہ میں فیملی کو کن قانونی اورسماجی رکاوٹوں کا سامنا ہوتا ہے؟ فیملی درد دل کے ساتھ علاج کا فیصلہ کیسے کرے؟ علاج سے پہلے بھرپور فیملی کونسلنگ کیوں ضروری ہے؟ اس بیماری کے علاج سے جڑے ہوئے معاملات پر ایک سیر حاصل گفتگو

شراب نوشی کی بیماری کا تصور

مےنوشی کردار کی خرابی ہرگز نہیں! لیکن یہ کبھی بھی ایک تباہ کن بیماری میں بدل سکتی ہے- پھر بہت تماشا لگتا ہے- شراب کی بیماری کیا؟ کیوں؟ کیسے؟ بیماری ہے یا مستی ؟ڈاکٹر صداقت علی اور !پروفیشنلز کے درمیان ایک اہم نشست- شراب کی بیماری کے راز سے پردہ اٹھتا ہے

خاندان کا رویہ عادی کے رویے کو کیسے متاثر کرتا ہے؟

پاکستان میں نشے کا برا منظرنامہ، ICE جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہا ہے۔

آئس، کوکین برباد کرنے والے تحریکی نشے اور ملتے جلتے بظاہر معصوم سوچے جانے والے نشے جیسے انرجی ڈرنکس، کولا ڈرنکس، سگریٹ، کافی چائے وغیرہ اور دیگر نشہ پرست طرز زندگی کا ہمارے دماغ اور نفسیات اور معاشرتی چال چلن پر کیا اثر ہو رہا ہے، آئیے جانتے ہیں ڈاکٹر صداقت علی اور انکی ولنگ ویز ٹیم سے

عام طریقے عادی دوسروں کو جوڑ توڑ کرتے ہیں۔

نشے کا مریض جب نشے کی بیماری کا شکار ہوتا ہے تو وہ اپنی بیماری کیوجہ سے پیدا ہونے والی تباہ کاریوں کو چھپانے کیلئے یا بیماری کی شدت کو کم دکھانے کےلئے مختلف طریقوں سے اپنی فیملی اور دیگر لوگوں کو Manipulate کرتا ہے ۔
جیسے کے
آپ کو نہیں پتہ میں کس دکھ اور تکلیف سے گزر رہا ہوں ،اگر آپ بھی اس دکھ اور تکلیف سے گزرتے اور گزر رہے ہوتے تو آپ بھی ڈرگز کرتے۔
آپ میری مدد نہیں کر رہے اور اگر آپ میری مدد نہیں کریں گے تو جو بھی نتیجہ آئے گا اس کے زمہ دار آپ ہوں گے ۔
یہ میرا آخری وعدہ ہے آپ مجھے آخری چانس دے دیں۔
بہت اچھا بن کر دکھاتے ہیں جیسے ان سے اچھا کوئی نہیں۔
میں ابھی تک جو کچھ بھی کرتا رہا ہوں اسکے زمہ دار وہ لوگ ہیں، مگر اگر آپ میری بات مانیں گے تو میں آپ کو ٹھیک ہو کر دکھاؤں گا یہ میرا آپ سے وعدہ ہے۔

کیا آپ اپنے اور اپنے بچوں کی زندگی ميں مثبت تبدیلياں لانا چاہتے ہيں؟

کیا آپ اپنے اور اپنے بچوں کی زندگی ميں مثبت تبدیلياں لانا چاہتے ہيں؟ جانيُئیے سميرا پروين (کلينيکل ساائيکلوجسٹ )کے ساتھ کہ کسطرح تبديلی لائی جاسکتی ہے

جب بھی والدين بچوں کی بہتری کيلئے اسٹينڈ ليتے ہيں تو بحران پيدا ہوتا ہےاور يہ بحران والدين کيليے اک مشکل وقت ہوتا ہے ليکن اگر بحران کی تياری پہلے ہی سے کر لی جائے اور اسٹينڈ پر ڈٹے رہيں اور بار بار اسٹينڈ کو دہراتے رہے تو تبديلی آتی چلی جاتی

اگر آپ کے گھر میں کوئی نشے کی بیماری کا شکار ہے تو آپ کو کیا کرنا چاہیے ؟ بتا رہے ہیں ندیم اقبال ماہر

نفسیات نشے کی بیماری ایک بہت ہی پیچیدہ بیماری ہے جسمیں میں نے دیکھا ہے کہ فیملیز آپس میں جھگڑ رہے ہوتے ہیں یا مریض کیساتھ جھگڑ رہے ہوتے ہیں۔ اور یہ سب فیملی کا اور مریض کا نشے کی بیماری کے بارے میں تصور یا کانسیپٹ ٹھیک نہ ہونے کیوجہ سے ہوتا ہے۔

نشے کی بیماری کا علاج کیا ہے؟ بتا رہے ہیں ندیم اقبال ماہر نفسیات

مریض کو نشے سے دور کردینایا کسی ہسپتال میں بند کر دینا کوئی علاج نہیں ۔ نشے کی بیماری کا علاج بھی ویسے ہی ہوتا ہے جیسے کے دیگر بیماریوں کے علاج ہوتے ہیں۔ نشے کی بیماری کے علاج کے بھی کچھ پروٹوکول ہیں اگر علاج ان پروٹوکالز کو فالو کرتے ہوئے کیا جاتا ہے تو مریض صحتیاب ہو کر ایک بہترین/ کامیاب اور خوشگوار زندگی بھی گزارتا ہے۔

Glycemic انڈیکس

شوگر کے مقابلے خون میں شوگر بڑھنے کی حد گلیسیمک انڈیکس ہے۔ تمام کاربوہائیڈریٹ جن میں کھانے کی اشیاء ہوتی ہیں ان میں گلائسیمک انڈیکس مختلف ہوتا ہے۔ 55 GI سے نیچے کم گلیسیمک انڈیکس والی خوراک زیادہ تر سبزیاں ہیں۔ 55 سے 70 اعتدال پسند گلیسیمک انڈیکس والی غذائیں ہیں۔ 70 سے اوپر ہائی گلیسیمک انڈیکس والی غذائیں ہیں۔ تمام چینی پر مشتمل غذائیں، سفید چاول، سفید روٹی ہائی گلیسیمک غذائیں ہیں۔ کھانے کا گلیسیمک انڈیکس اس بات پر منحصر ہے کہ کھانے کی مقدار اور یہ کتنی تیزی سے جذب ہوتا ہے۔ کھانے کے گلیسیمک انڈیکس کو دوسری کھانوں کے ساتھ ملا کر یا اس کی شکل بدلنے پر تبدیل کیا جا سکتا ہے

نشے کی بیماری سے متعلق حقائق

نشے کی بیماری ایک بنیادی بیماری ہے اور بنیادی بیماری ہونے کیساتھ ساتھ یہ ایک بڑھنے والی، جان لیواہ اور دائمی بیماری بھی ہے۔ نشے کی بیماری ہر سٹیج پر قابل علاج ہے اور علاج کے بعد مریض ایک بہترین/کامیاب اور خوشگوار زندگی گزار سکتے ہیں۔

کیا آپ بچوں سے بات منوانے کا فن جاننا چاہتے ہيں؟ جانئیے سميرا پروين (کلينيکل سائيکلوجسٹ) کے ساتھ

جب والدين بچوں سے بات منوانے کيلئے اسٹينڈ ليتے ہيں تو بحران پيدا ہوتے ہيں بحران سے نمٹنے کيليے
پيدا ہونے والے بحران کی تياری پہلے ہی سے کرليں۔
تمام فيملی ميمبرز مل جل کر اسٹينڈ ليں۔
بحران کو خود پيدا کرنے اور سميٹنے سے ہی مثبت تبدیلی آتی ہے۔

نشے کے مریض سے بات کیسے کرنی چاہیے؟

نشے کی بیماری ایک بہت ہی پیچیدہ بیماری ہے- جب کسی بھی گھر میں کوئی نشے کی بیماری کا شکار ہوتا ہے تو اس گھر میں موجود تمام لوگ ہی کہیں نہ کہیں اس بیماری کی وجہ سے متاثر ہورہے ہوتے ہیں اور انہیں یہ سمجھ بھی نہیں آرہی ہوتی کہ کیا اقدامات کیا جائے اور مریض سے کیسے بات کی جائے- نشے کے مریض سے بات کرنا بھی ایک مہارت ہے اور اگرآپ مریض سے مہارت حاصل کر نے کے بعد بات چیت کرتے ہیں تو اس کا کوئی نہ کوئی نتیجہ نکلتا ہے اور اگر آپ بغیر سیکھے سمجھے اور مہارت حاصل کیے بغیر بات کرتے ہیں تو صرف شور شرابہ اور گھر میں مزید ایک جھگڑا ہوتا ہے اور اصل موضوع پر بات ہی نہیں ہو پاتی یہ جاننے کے لیے کے مریض سے کیسے.بات کرنی چاہیے اس ویڈیو کو لازمی دیکھیں

نشے کے مریض ایک کامیاب/بہترین اور خوشگوار زندگی گزار سکتے ہیں مگر بحالی شرط ہے۔

نشے کے مریض ایک کامیاب/بہترین اور خوشگوار زندگی گزار سکتے ہیں مگر بحالی شرط ہے۔ نشے کی بیماری ہر سٹیج پر قابل علاج ہے اور علاج کے بعد مریض ایک کامیاب/بہترین اور خوشگوار زندگی گزار سکتے ہیں۔

غلطیاں جو عماماً مریض کے اہل خانہ کرتے ہیں

مریض کو اس امید سے ذمہ داری دینا کہ وہ ذمہ داری احسن انداز سے پوری کرے گا اور منشیات سے بھی دور ہو جائے گا۔
مریض کیلئے جھوٹ بولنا یا بہانے بنانا
مریض نشے کی حالت میں ہو تو اس سے بحث و مباحثہ کرنا
ایسے لوگوں سے نصیحت لینا یا اُن کی بات پر کان دھرنا جو اس بیماری کے ماہر نہیں ہے
مریض کے بیمار ہونے کو اپنی غلطی یا کوتاہی سمجھنا
مریض کو بیماری کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرات سے بچانے کی کوشش کرنا
علاج میں دیر کرنا اور انتظار کرتے رہنا کے ایک دن یہ خود ہی ٹھیک ہو جائے گا
علاج سے زیادہ تر جیح کسی اور چیز کو دینا (مثلاً تعلیم ، کاروبار، ازدواجی زندگی )
مریض کو بہت ساری آپشنز دینا
مریض کی بیماری کو مریض کا ہی مسئلہ سمجھنا اور سمجھنا کہ وہ خود ہی اسے حل کرے گا
وقتی اور فوری حل پر فوکس کرنا
علاج میں شامل نہ ہونا
مریض کو اسکے حال پر چھوڑ دینا
مریض کو فالو کرنا
مریض سے ڈرنا
یہ یقین ہونا کہ ہم کچھ نہیں کر سکتے

نشے کے مریض کے علاج میں دیر کیوں ہوتی ہے؟

عموما مریض تو نشے کی بیماری کو بیماری کے طور پر تسلیم نہیں کرتا مگر جب فیملی بھی نشے کی بیماری کو بیماری کے طور پر تسلیم نہ کرے تو اس سے بہت فرق پڑتا ہے۔ جب فیملی بیماری کو بیماری کے طور پر تسلیم نہیں کرتی تو اس سے علاج میں تو دیر ہوتی ہی ہے بلکہ بعض دفعہ تو علاج میں ہونے کے باوجود علاج کے بجائے مریض کو فالو کررہی ہوتے ہیں جسکی وجہ سے اپنے پیارے کے ٹھیک ہونے کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہوتے ہیں۔

شیم کیا ہے؟ بتا رہے ہیں ندیم اقبال (ماہر نفسیات)

شیم دو طرح کی ہوتی ہے ایک صحت مند شیم اور دوسری غیر صحت مند یا زہریلی شیم۔ شیم اگر صحت مند ہو تو انسان اپنے آپکو انسان ہونے کے ناطے قبول کرتا ہے۔ جس میں انسان اپنی حقیقی تعریف اور خاصیت کو جانتا، مانتا اور سمجھتا ہے۔ جیسے کے انسان کی حقیقی تعریف اور خاصیت میں یہ ہے کہ انسان غلطی کرتا ہے اور کرسکتا ہے اور غلطیاں بنیادی طور پر انسان کا ٹیچر ہی اور اسی کیساتھ کیساتھ انسان کے پاس محدود طاقت اور وسائل ہیں۔ انسان کی ایک حد ہے اور انسان نے کچھ حدودوقیود میں رہ کر زندگی گزارنی ہے اور انسان کو دوسرں سے مدد کی لین دین کیضرورت رہتی ہے۔ مگر اگر کوئی شخص اپنے آپ کو سپر ہیومن یا اپنے آپکو انسان سے کم تر سمجھتا ہے تو یہ زہریلی شیم ہے جو کے انسان کے پاؤں میں چین ڈال دیتی ہے اور اسکی زندگی میں تکالیف اور پریشانیاں لے آتی ہیں۔

کس طرح آپ اپنا نيا سال خوشگوار بنا سکتے ہيں؟جانيے رخسار امتياز کلينيکل سائيکالوجسٹ سے

سمارٹ گولز بنا کرآپ اپنا نيا سال خشگوار اور بہتر بنا سکتے ہيں۔ کچھ باتوں پر عمل کر کے آپ اپنے گولز کو اسمارٹ بنا سکتے ہيں اپنے نئے سال ميں ان گولز کو پورا کرنے پر کام کر سکتےہيں۔

نشے میں کہیں وہ تنہا نہ رہ جائے ! ابھی رابطہ کیجیے ۔ ڈائریکٹر ندیم اقبال03146865271

نشے میں کہیں وہ تنہا نہ رہ جائے
نشہ کیا بلا ہے؟ ایڈکشن اسپیشلسٹ ڈاکٹر صداقت علی بتاتے ہیں، “نشےکااستعمال پسماندگی اور نشے کی ایڈکشن تباہی کی طرف لے جاتی ہے- خدارا! نشے کی بیماری کو معمولی نہ سمجھیں؛ کچھ لوگوں کیلئے تو نشے کی بیماری پاگل پن کی راہ ہموار کر دیتی ہے ! خوشخبری یہ ہے کہ نشے کی بیماری کسی بھی اسٹیج پر قابل علاج ہے۔ “

سرد موسم میں ذیابیطس کی پیچیدگیوں کے خطرات اور روک تھام۔

باہر کی ورزش نہ کرنے اور زیادہ کھانے کی وجہ سے سرد موسم میں ہائپرگلیسیمیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ کسی کو انڈور ورزشوں کو ترجیح دینی چاہئے اور کیلوری کی مقدار پر نظر رکھنا چاہئے۔ سرد موسم میں دل کی پیچیدگیوں جیسے فالج، ہارٹ اٹیک اور ذیابیطس کے پاؤں کے السر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ روک تھام
کافی پانی رکھیں
خون کو پتلا کرنے والے (اینٹی پلیٹلیٹ ایجنٹ) کو مت چھوڑیں
پریشر کو چیک کریں خاص طور پر رات کے وقت بلڈ پریشر میں اضافہ۔

ذہنی صحت کو کس طرح بہتر بنايا جاسکتا ہے؟ بتا رہی ہيں رخسار امتياز (کلينيکل سائيکلوجسٹ)۔

ذہنی صحت اتنی ہی اہم ہے جتنی کے جسمانی صحت،اپنی ذہنی صحت پر کام کر کے اسے اہميت دے کر آپ اپنی ذہنی صحت کو بہتر بنا سکتے ہيں۔ کچھ طريقوں پر عمل کر کے آپ اپنی ذہنی صحت کو بہتر بناسکتے ہيں۔

ٹف لو” کیا ہے؟ بتا رہے ہیں ندیم اقبال ماہر نفسیات”

ٹف لو کا مطلب ہے محبت اور گرفت کا ملا جلا رویہ اس رویے کے تحت والدین نہ تو اپنے بچوں کے نامناسب اور غلط رویوں کو قبول کرتے ہیں اور نہ ہی انکی ناجائز فرمائش پوری کرتے ہیں اور انہیں خوش کرنے کے بجائے انکے لئے بہتر کیا ہے پر فوکس کرتے ہیں۔

بچوں کو برے رویے کون سکھاتے ہیں؟

والدین بچوں کے منفی رویے پروان چڑھاتے ہیں اور نہ صرف منفی رویے پروان چڑھاتے ہیں بلکہ بچوں کون اپنے سے دور بھی کرتے ہیں۔ ایسا والدین جان بوجھ کر یا شعوری طور پر نہیں کرتے بلکہ والدین غیر شعوری طور پر کچھ ایسے رویے دکھاتے ہیں جن سے بچے منفی رویے سیکھ جاتے ہیں
جیسے کے مستقل مزاجی نہ ہونا اپنے ہی لیے ہوئے فیصلے یا سٹینڈ سے پیچھے ہٹ جانا۔
مار پیٹ کرنا۔
غصہ کرنے کے بعد پیار کا اظہار کرنا۔
کہنا کچھ کرنا کچھ۔
معاونت کرنا۔
دھمکی دینا۔
ان کے رویوں پر ہنسنا

ذہنی صحت کا خیال کیسے رکھیں؟ بتا رہے ہیں ندیم اقبال ماہر نفسیات

ذہنی صحت تندرستی ایک ایسی حالت ہے جسمیں ہر شخص کو اپنی صلاحیت کا احساس ہوتا ہے۔ جسمیں انسان اپنی روزمرہ زندگی کے چیلنجز کا سامنا کر سکتا ہے۔ جسمیں انسان اپنے کام کاج بہت اچھے سے سرانجام دے کر اپنی اور اپنی سوسائٹی کی بہتری میں حصہ ڈالتا ہے۔ جو لوگ ذہنی طور پر صحتمند اور تندرست ہوتے ہیں وہ نئی چیزیں سیکھتے ہیں اور انہیں اپناتے رہتے ہیں وہ کہیں پر بھی رکتے نہیں ہیں اور ذہنی طور پر تندرست اور صحتمند لوگ اپنے جذبات کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ذہنی طور پر تندرست لوگ مشکل وقت میں گھبراتے نہیں ہے اور وہ اپنے تعلقات کو بہت اچھے سے نبھاتے ہیں، ہم سب کی زندگی میں کبھی نہ کبھی کچھ ایسے لمحات آتے ہیں کہ ہم پریشان ہوتے ہیں، ہمیں افسوس ہوتا ہے یا ہمیں ڈر لگتا ہے، یا ہمیں غصہ آجاتا ہے مگر اگر یہ جذبات بہت زیادہ آنے لگیں آپکی نارمل زندگی اور روزمرہ کی زندگی میں مداخلت کرنے لگے اور خرابی پیدا کرنے لگے تو اسکا مطلب ہے کہ آپ کی ذہنی صحت کے ساتھ کوئی پرابلم ہے۔

میٹفارمین (اینٹی ذیابیطس دوائی) سب سے زیادہ آزمائشی اور آزمائی گئی دوا۔

ٹائپ 2 ڈی ایم، حملاتی ذیابیطس اور PCOS میں استعمال کیا جاتا ہے۔
جگر میں گلوکوز کی پیداوار کو کم کرتا ہے۔ انسولین مزاحمت کو کم کرتا ہے۔ آنتوں سے گلوکوز کے جذب کو کم کریں۔
فوائد۔
غیر جانبدار وزن
ہائپوگلیسیمیا کا سبب نہیں بنتا
سب سے سستا
ضمنی اثرات جن سے بچا جا سکتا ہے۔
اسہال، اپھارہ جس کو کھانے کے ساتھ دوائی لے کر اور طویل ریلیز فارم میں تبدیل کر کے کم کیا جا سکتا ہے۔
CKD کے مریضوں میں لیکٹک ایسڈوسس
وٹامن بی 12 کی کمی جسے کیلشیم سپلیمنٹس لینے سے روکا جا سکتا ہے۔

ہم ہر حال ميں خوش کيسے رہ سکتے ہيں؟ جانيے سميراپروين (کلينيکل سائيکلوجسٹ)سے۔

خوش رہنا ہر انسان کا حق ہے اور خوش رہنے کيلئے ضروری ہے کہ انسان خود زندگی کے نشيب و فراز کے ساتھ ساتھ ،انکا سامنا کرتے ہوئے بھی خوش رہنے کا انتخاب کرے۔

والدين کا منشيات استعمال کرنا کس طرح ان کے بچوں کے ليے نقصان کا باعث بنتا ہے؟جانيے رخسار اميتاز ( کلينيکل سائيکلوجسٹ) کے ساتھ۔.

جن بچوں کے والدين نشہ استعمال کرتے ہيں ان بچوں کو اپنی آگے آنے والی زندگی ميں بہت سے مسائل کا سامنا کرتا پڑتا ہے ايسے بچے زندگی ميں آگے نہيں بڑھ پاتے اور ان بچوں کے نشہ استعمال کرنے کاچانس بڑھ جاتا ہے۔ والدين خود کو اس بيماری کے چنگل سے بچا کر اپنے بچوں کوبھی اس بيماری ميں مبتلا ہونے سے بچا سکتے ہيں۔

Glycemic کنٹرول کا انداز

HbA1c کی سطح یا گھر میں گلوکوومیٹر کے ذریعے خون میں گلوکوز کی خود نگرانی کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔
HbA1c ہیموگلوبن کی گلائکیٹیڈ شکل ہے جو کچھ استثناء کے ساتھ پچھلے 3 ماہ کے گلیسیمک کنٹرول کا اندازہ دیتی ہے۔
نئے تشخیص شدہ، نوجوان صحت مند مریضوں کے لیے جن کی کوئی دوسری پیچیدگی نہیں ہے ان کے لیے HbA1c کا ہدف 6.5 سے 7 ہونا چاہیے۔
کم متوقع عمر، ایک سے زیادہ کموربڈ اور مائیکرو ویسکولر پیچیدگیوں والے مریضوں کا HbA1c کا ہدف 8 کے قریب ہونا چاہیے۔
پری پرانڈیل شوگر لیول %80-130mg btw ہونا چاہیے۔
پرانڈیل کے بعد شوگر %180mg سے کم ہونی چاہیے

جھگڑالو بچوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے؟

بہن بھائيوں کا آپس ميں لڑائی جھگڑا کرنا اور والدين کا انہيں ٹھيک سے ہيڈل نہ کرنا کس طرح بچوں کی آنے والی زندگی ميں مسائل پيدا کرتا ہے؟ جانيے رخسار امتياز( کلينيکل سائيکلوجسٹ) کے ساتھ۔

ہم روگيت سے کيسے نمٹا جا ساکتا ہے؟ جانيئے سميراپروين (کلينيکل سائيکلوجسٹ)سے۔ 

ہم روگيت کا مطلب ہے روگ لگ جانا ۔جو کہ بيمار محبت کی اک علامت ہے- ہم روگيت سے نمٹنے کيلئے اپنا خيال رکھنا، کھانے پينے کا خيال رکھنا، معاشرتی روابط کا بحال کرنا ضروری ہے۔

نشہ آور رویے کیا ہیں؟

اس ویڈیو میں ندیم اقبال کچھ نشہ آور رویوں کی وضاحت کرتے ہیں جیسے جھوٹ بولنا، نشے کو چھپانا، بچنا، انکار کرنا، ہیرا پھیری کرنا، حوصلہ افزائی کا کمزور کنٹرول، دھمکی اور خطرہ مول لینے والے رویے، اور یہ کہ یہ رویے نشے کی لت کی طرف کیسے لے جا سکتے ہیں۔

بچوں کی جذباتی ضروريات پورا نہ کرنا کس طرح ان کی ذہنی صحت اور شخصيت کو متاثر کرتا ہے؟ جانيے رخسار امتياز( کلينيکل سائيکلوجسٹ) کے ساتھ۔

بچوں کی جذباتی ضروريات پوری نہ کرنے سے ان ميں ذہنی بيمارياں آنا شروع ہو جاتی ہيں۔کچھ طريقوں پر عمل کرکے والدين اپنے بچوں کو ذہنی بيماريوں ميں مبتلا ہونے سے بچا سکتے ہيں۔

سوشل میڈیا کی لت ایک طرز عمل کی لت ہے

جس کی تعریف سوشل میڈیا کے بارے میں حد سے زیادہ فکر مند ہونے سے ہوتی ہے، سوشل میڈیا پر لاگ ان کرنے یا استعمال کرنے کی بے قابو خواہش کے ذریعے کارفرما ہوتی ہے، اور سوشل میڈیا پر اتنا وقت اور کوشش صرف کرتی ہے کہ یہ زندگی کے دیگر اہم شعبوں کو متاثر کرتی ہے۔ . اگرچہ ہم میں سے بہت سے لوگ سوشل میڈیا پر جڑے رہنے سے لطف اندوز ہوتے ہیں، لیکن ضرورت سے زیادہ استعمال پریشانی، افسردگی، تنہائی کے جذبات کو ہوا دے سکتا ہے۔ انسان سماجی مخلوق ہیں۔ ہمیں زندگی میں پھلنے پھولنے کے لیے دوسروں کی صحبت کی ضرورت ہے، اور ہمارے رابطوں کی مضبوطی ہماری ذہنی صحت اور خوشی پر بہت زیادہ اثر ڈالتی ہے۔ سماجی طور پر دوسروں کے ساتھ جڑے رہنا تناؤ، اضطراب اور افسردگی کو کم کر سکتا ہے، خود اعتمادی کو بڑھا سکتا ہے، سکون اور خوشی فراہم کر سکتا ہے، تنہائی کو روک سکتا ہے، اور یہاں تک کہ آپ کی زندگی میں سالوں کا اضافہ کر سکتا ہے۔

نشے کے مریض کو کیسے ٹھیک کیا جا سکتا ہے؟

اس ویڈیو میں ندیم اقبال بتا رہے ہیں کے،نشے کے مریض کی فیملی کیسے اور کیا کر کے اپنے مریض کو ٹھیک ہونے میں اسکی مدد کر سکتے ہیں
بات کر کے ان موضوعات پر بھی جنہیں آپ بات کرنے کے قابل نہیں سمجھتے۔
حقیقی توقعات سیٹ کر کے۔
تنقید اور شرمندہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
باونڈریز بنائیں اور ان پر عمل بھی کروائیں۔
لیکچر دینے کا کوئی فائدہ نہیں۔
علاج کروانے اور علاج میں رہنے کی تحریک دیتے رہیں۔
یا تو ہم ڈر سکتے ہیں یا کچھ کر سکتے ہیں دونوں کام ایک ساتھ نہیں ہو سکتے۔

بچوں پر مارپییٹ کرنے کے ذہنی نتائج کیا ہوتے ہیں ؟ جانيے رخسار امتياز (کلينيکل ساٸيکلوجسٹ)کے سات

بچوں کے ساتھ مار پيٹ کرنے سے ان کی خود اعتمادی کم ہوتی چلی جاتی ہے اور وہ مختلف ذہنی بيماريوں کا شکار ہونے لگتے ہيں۔مار پيٹ کے علاوہ تھيراپيوٹک طريقوں کو اپنا کر والدين اور بچوں کے رشتے کو مضبوط، صحتمند اور خوبصورت بنايا جا سکتاہے۔

نشے کے مریض پر والدین کی اتھارٹی ہونا ضروری ہے۔

جانئے اس ویڈیو میں کے کیسے والدین بچوں پر اتھارٹی قائم کرسکتے ہیں۔ آج کل بچے والدین کو کسی خاطر میں نہیں لاتے اور نہ ہی والدین کو اس بارے میں کچھ علم یا مہارتیں ہوتی ہیں کہ کیسے وہ اپنے بچوں پر اتھارٹی قائم کرسکتے ہیں کہ بچے ان کے پیچھے چلیں نہ کہ وہ بچوں کے اور جب والدین وہ بغیر علم اور مہارتوں کے بچوں کو ہینڈل کرتے ہیں تو عموما” پھر بچوں نے والدین کو اپنے پیچھے لگایا ہوتا ہے۔

کيا آپ مسائل سے نمٹے کا بہترين طريقہ جاننا چاہتے ہيں؟ جانيئے سميرا پروين کلينيکل سائيکلوجسٹ سے-

جب والدين اکيلے ہی مسائل خاص کر نشے کی بيماری کا مقابلہ کرتے ہيں تو بہت ہی جلد تھک جاتے ہيں اور اُداسی اور مايوسی کا شکار ہو جاتے ہيں۔ اسی لئيے ٹو لو کا عقيدہ بھی يہی کہتا ہے کہ!! والدين کو اجتماعی طور پر مدد کے لين دين کی ضرورت ہوتی ہے ۔

بازیافت کا راستہ” (حصہ # 4)

نشے سے بازیابی ایک ایسا عمل ہے، جس میں صبر، مہارت، حوصلہ افزائی اور عزم کی ضرورت ہوتی ہے۔ نشے سے بازیابی سیدھی لکیر کی بحالی نہیں ہے بعض اوقات بحالی کی راہ خاص طور پر لمبی اور مشکل محسوس ہوتی ہے۔ مکمل پرہیز صحت یابی کی طرف پہلا قدم ہے اور اس کے بعد صحت یابی سکون، توازن اور پیداواری زندگی کے ساتھ آتی ہے۔ بحالی کا پہلا اور سب سے اہم کردار یہ ہے کہ آپ صرف منشیات کا استعمال بند کر کے کسی نشے سے باز نہیں آتے۔ آپ تناؤ کا انتظام، غصے کا انتظام، خواہش کا انتظام، اپنی بیماری کے بارے میں تعلیم اور بیماری کے انتظام جیسی مہارتوں کا مقابلہ کرنے سے صحت یاب ہو جاتے ہیں۔

“روڈ ٹو ریکوری” (حصہ# 3)

لت سے بازیابی ایک ایسا عمل ہے، جس میں صبر، مہارت، حوصلہ افزائی اور عزم کی ضرورت ہوتی ہے۔ نشے سے بازیابی سیدھی لکیر کی بحالی نہیں ہے بعض اوقات بحالی کی راہ خاص طور پر لمبی اور مشکل محسوس ہوتی ہے۔ مکمل پرہیز صحت یابی کی طرف پہلا قدم ہے اور اس کے بعد صحت یابی سکون، توازن اور پیداواری زندگی کے ساتھ آتی ہے۔ بحالی کا پہلا اور سب سے اہم کردار یہ ہے کہ آپ صرف منشیات کا استعمال بند کر کے کسی نشے سے باز نہیں آتے۔ آپ تناؤ کا انتظام، غصے کا انتظام، خواہش کا انتظام، اپنی بیماری کے بارے میں تعلیم اور بیماری کے انتظام جیسی مہارتوں کا مقابلہ کرنے سے صحت یاب ہو جاتے ہیں۔

“روڈ ٹو ریکوری” (حصہ# 2)

لت سے بازیابی ایک ایسا عمل ہے، جس میں صبر، مہارت، حوصلہ افزائی اور عزم کی ضرورت ہوتی ہے۔ نشے سے بازیابی سیدھی لکیر کی بحالی نہیں ہے بعض اوقات بحالی کی راہ خاص طور پر لمبی اور مشکل محسوس ہوتی ہے۔ مکمل پرہیز صحت یابی کی طرف پہلا قدم ہے اور اس کے بعد صحت یابی سکون، توازن اور پیداواری زندگی کے ساتھ آتی ہے۔ بحالی کا پہلا اور سب سے اہم کردار یہ ہے کہ آپ صرف منشیات کا استعمال بند کر کے کسی نشے سے باز نہیں آتے۔ آپ تناؤ کا انتظام، غصے کا انتظام، خواہش کا انتظام، اپنی بیماری کے بارے میں تعلیم اور بیماری کے انتظام جیسی مہارتوں کا مقابلہ کرنے سے صحت یاب ہو جاتے ہیں۔

بازیافت کا راستہ” (حصہ #1)

نشے سے بازیابی ایک ایسا عمل ہے، جس میں صبر، مہارت، حوصلہ افزائی اور عزم کی ضرورت ہوتی ہے۔ نشے سے بازیابی سیدھی لکیر کی بحالی نہیں ہے بعض اوقات بحالی کی راہ خاص طور پر لمبی اور مشکل محسوس ہوتی ہے۔ مکمل پرہیز صحت یابی کی طرف پہلا قدم ہے اور اس کے بعد صحت یابی سکون، توازن اور پیداواری زندگی کے ساتھ آتی ہے۔ بحالی کا پہلا اور سب سے اہم کردار یہ ہے کہ آپ صرف منشیات کا استعمال بند کر کے کسی نشے سے باز نہیں آتے۔ آپ تناؤ کا انتظام، غصے کا انتظام، خواہش کا انتظام، اپنی بیماری کے بارے میں تعلیم اور بیماری کے انتظام جیسی مہارتوں کا مقابلہ کرنے سے صحت یاب ہو جاتے ہیں۔

سٹينڈ” پر ڈٹ جانے سے پيدا ہونے والے بحران سے کيسے نمٹا جا سکتا ہے؟

بتارہی ہيں سميراپروين(کلينيکل ساٸيکلوجسٹ)- اسٹينڈ لينے کے نتيجے ميں ايک شخص ردعمل کے طور پر بحران کھڑا کرسکتا ہے -اس بحران کا اندازہ آپکو پہلے سے ہونا چاہيے اور اس سے نمٹنے کی تياری پہلے سے ہی کر لينی چاہيے ۔ٹف لو کا عقيدہ بھی يہی کہتا ہے ؛

Covid ویکسین

بیماری کی شدت کو روکتا ہے۔
تمام ویکسین حمل اور دودھ پلانے میں محفوظ ہیں سوائے کیسینو کے۔
اس سے بانجھ پن نہیں ہوتا۔

!کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا بچہ آپکی باتیں مانے

بچوں سے باتیں منوانے کا تھیرا پیوٹک طریقہ ہےجوبتارہی ہیں سمیرا پروین (کلینکل ساٸیکلوجیٹ ) *اگر آپ بچوں سے باتیں منوانا چاہتے ہیں تو اِس عقیدے کو فالو کریں:۔ اپنے اِسٹینڈ پر ڈٹ جاٸیں۔ اسٹینڈ تین قسم کے ہوتے ہیں۔

Relapse کیا ہے اور اسے کیسے روکا جائے؟

منشیات کی لت ایک بنیادی، دائمی بیماری ہے اور تمام بنیادی، دائمی بیماریوں کی طرح منشیات کی لت میں کچھ مریضوں کو دوبارہ لگ جاتا ہے اور دوبارہ لگنے کا فیصد منشیات کی لت اور دیگر بنیادی دائمی بیماری جیسے ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، اور قلبی امراض میں یکساں ہے۔ دوبارہ لگنا مرحلہ وار ہو سکتا ہے، دوبارہ لگنے کے تین مراحل ہیں، پہلا جذباتی، دوسرا ذہنی اور تیسرا مرحلہ جسمانی۔ دوبارہ لگنے سے بچاؤ کی کلید یہ سمجھنا ہے کہ دوبارہ لگنا صحت یابی کا حصہ نہیں ہے اور جو مریض علاج میں رہتے ہیں اور علاج کی پیروی کرتے ہیں وہ دوبارہ لگتے ہیں اور جو علاج نہیں کرتے ہیں وہ دوبارہ لگ جاتے ہیں۔

صداقت کلینک؛ (مری اور کراچی) منشیات اور نشے کے علاج میں ایک رہنما۔

صداقت کلینک مری اور کراچی پاکستان میں نشے کے علاج کیلئے بہترین مستند، بین الاقوامی معیار پر قائم نتیجہ خیزعلاج گاہیں ہیں- صداقت کلینک کا آغاز ڈاکٹر صداقت علی نے 43 سال پہلے لاہور سے کیا تھا- آئیے جانیں کہ وہ اور انکی ٹیم نشے کے مارے مایوس مریضوں کی بحالی اور فیملی ٹریننگ سالہا سال سے کامیابی سے کیسے کر رہی ہے- عزم و ہمت اور بقا کا یہ سفرآج بھی جاری و ساری ہے

نشے کے مریض کو کیسے بہتر کیا جا سکتا ہے؟

نشے کے مریض کو بہتر کیا جا سکتا ہے اور مریضکو بہتر کرنے کیلئے سب سے زیادہ ضروری ہے کہ علاج کو فالو کیا جائے نہ کے مریض کو اور اس کے ساتھ ساتھ مریض کے ساتھ اشتعال انگیزی سے نہ پیش آیا جائے، ان کو طعنے نہ دیے جائیں اور برا بھلا نہ کہا جائے کیونکہ اس سے مریض اور زیادہ بیماری میں پھنستا چلا جاتا ہے بلکہ اشتعال انگیزی کے بجائے ان کے علاج کا بندوبست کریں۔ تیسری چیز جو کرنے سے مریض کو بہتر کیا جا سکتا ہے وہ یہ ہے کہ انہیں میرٹ پر ڈیل کیا جائے معاونت نہ کی جائے۔

کیا والدين کے روئیےبچوں کو اور بچوں کے روئيے والدين کو متاثر کرتے ہيں؟

بتارہی ہيں سميرا پروين (کلينيکل سائيکولوجسٹ) نشے کے مريض کے ساتھ رہنے والی فيمليز بھی سائيکولوجيکل طور پر بہت زيادہ ڈسٹرب ہوتيں ہيں۔ ايسے ميں والدين غم و غصّے کا شکار ہو کربہت سی بڑی بڑی باتيں اپنے بچے کو کہہ جاتے ہيں جو کہ بچوں پر اثر انداز ہوتے ہيں۔ اسی ليے ٓاج کا عقيدہ بھی يہی کہتا ہے کہ؛ “بچوں کے روئیے والدين کو اور والدين کے روئیے بچوں کو متاثر کرتے ہيں۔

ذیابیطس میں ہائپوگلیسیمیا

عام افراد میں شوگر لیول 50mg% سے کم ہونا ہائپوگلیسیمیا ہے۔
ذیابیطس کے مریضوں میں %70 ملی گرام سے نیچے کی سطح ہائپوگلیسیمیا ہے۔
شوگر لینے سے ہائپوگلیسیمیا سے نجات پانے والی علامات کو ہائپوگلیسیمیا کا نام دیا جاتا ہے کیونکہ حد مریض سے دوسرے مریض میں مختلف ہوتی ہے۔
انسولین کی ضرورت سے زیادہ خوراک لینا، ضرورت سے زیادہ ورزش کرنا یا بغیر خوراک کے انسولین کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں میں ہائپوگلیسیمیا کا سبب بنتا ہے۔
ہائپوگلیسیمیا کی علامات کو گلائکوجینک علامات اور نیوروگلائکوپینک علامات میں تقسیم کیا گیا ہے۔
گلائکوجینک علامات خود مختار اعصابی نظام کے محرک کی ہیں جیسے بہت زیادہ پسینہ آنا، بھوک، دل کی دھڑکن میں اضافہ، پارلر۔
نیوروگلائکوپینک علامات چڑچڑاپن، چکر آنا، دوہرا بینائی، فٹ بیٹھنا، اور ہوش کی بدلی ہوئی حالت ہیں۔
اگر مریض ہوش میں آجائے تو 15 گرام شوگر بطور علاج لی جاتی ہے۔
اگر مریض بے ہوش گلوکوز بطور IV بولس یا گلائکوجن 1mg SC علاج کے اختیارات ہیں۔

آخر اِک شخص کو نشوں کی طرف لے جانے میں کسی کا قصور ہے ؟

اور اگر واقعی کوٸی زمے دار ہے تو کون۔ بتارہی ہیں سمیرا پروین (کلینکل ساٸیکلوجسیٹ) نشے کی بیماری کا زمے دار کبھی والدین ، تو کبھی اساتذہ ، معاشرے ، سیاستدان ، تو کبھی رشوت خور افسران کو ٹھرایا جاتا ہے۔ اِسی لیے آج کا عقیدہ بھی یہی ہے کہ:- “الزام ہم اُن کو دیتے تھے قصور اپنا نکل آیا” والدین کو یہاں خود پر اور دوسروں پر الزام تراشی کرنا چھوڑ کر اپنی زمے داریوں کو قبول کرنا ہوگا۔”

نشے کا مریض علاج کے لیے راضی کیوں نہیں ہو رہا ہوتا؟

نشے کی بیماری کے علاج میں زیادہ تر ایسا ہوتا ہے کہ مریض علاج کیلئے راضی نہیں ہوتا۔ یہ واحد بیماری ہے جسمیں ہسپتال میں مریض بعد میں پہنچتا ہے اور فیملی پہلے، بعض دفعہ تو مریض کو ہماری ٹیم گھر سے لے کر آتی ہے، بعض دفعہ تو مریض تاریخ پہ تاریخ پہ تاریخ پہ تاریخ دے رہا ہوتا ہے اور بعض دفعہ تو شرائط بھی لگا رہا ہوتا ہے کے میرا اتنے دنوں کا علاج کروائیں گے تو میں علاج کروااوں گا یا مجھے صرف میڈیسن چاہیے ہے، ایسا رویہ دکھا رہا ہوتا ہے کے جیسے علاج کی اسے نہیں گھر والوں کو ضرورت ہے۔بعض دفعہ تو یہ بھی کہ دیتا ہے کہ آپ اپنا علاج کروائیں۔

انسولین پمپ اور مصنوعی لبلبہ۔

مصنوعی لبلبہ ایک سائنسی آلہ ہے جو لبلبہ کے بیٹا سیلز کے طور پر کام کرتا ہے۔ (بی ٹا خلیات لبلبہ میں انسولین کے اخراج کے خلیات ہیں)۔
یہ ایک مسلسل گلوکوز مانیٹرنگ سینسر پر مشتمل ہوتا ہے، جو خون میں شوگر کی سطح کو محسوس کرتا ہے اور معلومات کو سسٹم تک پہنچاتا ہے، جس کے ساتھ کچھ حساب کتاب کے پیغامات انسولین پمپ میں منتقل ہوتے ہیں اور انسولین کو ذیلی سطح پر جاری کیا جاتا ہے۔
فوائد ہیں:
یہ انسولین انجیکشن کی نگرانی کے لیے بار بار سوئی چبھنے سے روکتا ہے۔
نقصانات:
یہ بیٹری سے چلتی ہے، اس کی ناکامی کی صورت میں، انسولین کا انجیکشن نہیں ہوتا ہے اور مریض ذیابیطس کیٹو ایسڈوسس میں اتر سکتا ہے۔
یہ تھوڑا مہنگا ہے۔
انسولین پمپ پیجر سائز کا ہوتا ہے آسانی سے جیب میں رکھا جا سکتا ہے۔
اس کی کینول کو ہر دو دن بعد تبدیل کرنا چاہیے۔

انسانی صحت کا جائزہ کیسے لیا جائے؟

اس ویڈیو میں ماہر نفسیات مصباح محبوب بتا رہی ہیں کہ صحت مند انسان کون ہوتا ہے اس کی صحت کن factors پر depend کرتی ہے اور وہ factors کس طرح ہماری زندگی میں function کرتے ہیں وہ کیا عوامل ہیں جو انسان کے جسمانی طور پر صحت مند ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں ، کس طرح سے ذہنی صحت کو evaluate کیا جاتا ہے ،انسان کے دوسرے لوگوں سے کس طرح کے تعلقات پر اس کے معاشرتی معاملات کا جائزہ لیا جاتا ہے اور کیسے اس کی روحانیت کو جانچا جاتا ہے کہ وہ خدا سے کتنا قریب ہے اور وہ بحیثیت انسان اپنے فرائض اور حقوق انجام دیتا ہے یا نہیں. تو آج کی اس ویڈیو میں آپ جانیں گے کہ کس طرح انسانی صحت چار عوامل کی بنیاد پر ہوتی ہے جو کہ جسمانی، ذہنی ،معاشرتی، اور روحانی ہیں اور ان کی بد حالی کی صورت میں کیا نتائج آتے ہیں ویڈیو دیکھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں

کامیاب زندگی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ

زندگی کو کامیاب اور شاندار بنانے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ جھوٹ ہے، میں اس جھوٹ کی بات نہیں کر رہا جو ہم دوسروں سے بولتے ہیں بلکہ میں اس جھوٹ کی بات کر رہا ہوں جو ہم اپنے آپ سے بولتے ہیں سائنٹفک ٹرمینالوجی میں اس کو self limiting belief کہتے ہیں۔ جسمیں آپ اپنے آپ کو محدود سمجھتے ہیں، وقت کے لحاظ سے، صلاحیتوں کے لحاظ سے، ذہانت کے لحاظ سے یا مواقع کے لحاظ سے۔

کیا دورِحاضر میں بچے, والدین سے آگے نکل سکتے ہیں؟

بتارہی ہیں سمیرا پروین (کلینکل ساٸکیلوجسٹ ) آیا کہ اِک بچہ قدوقامت، رنگ وروپ، وزن اور تعلیم میں والدین سے اُوپر ہوسکتا ہے، مگر عمر و تجربات اور عقل و دانش سے نہیں۔ اِسی لیے ٹف لو کا چوتھا عقیدہ یہ کہتا ہے کہ : “پانچوں اُنگلیاں برابر نہیں ہوتیں۔” والدین کو یہاں اپنے رُتبے کو سمجھنا ہوگا اور اپنے اور بچے کے درمیان فہم وفراست کا توازن قاٸم کرنا ہوگا۔

نشے کےمریض کی شخصیت پر بات کرنے کے بجائے ان کے اعمال اور رویوں پر بات کرنی چاہیے۔

اگر آپ کے گھر میں کوئی شخص نشے کی بیماری میں مبتلا ہو جائے تو مریض سے اس کی شخصیت پر بات کرنے کے بجائے مریض کے ان رویوں اور اعمال پر بات کرنی چاہیے جنہیں آپ ٹھیک کرنا چاہتے ہیں۔

ہم اپنے آپ سے جو سوالات کرتے ہیں ان کی ہماری زندگی میں کیا کوئی اہمیت ہے بتا رہے ہیں ندیم اقبال

ہم اپنے آپ سے جو سوالات کرتے ہیں وہ بہت اہم ہیں اور وہ ہماری زندگی کو تباہی اور بربادی کی طرف بھی لے جا سکتے ہیں اور کامیابی کی طرف بھی۔ ہمارے دماغ کا ایک حصہ ہم سے بھی زیادہ سمارٹ ہے اورجو سمجھدار لوگ ہیں وہ اس حصے سے مشورہ لیتے ہیں سوالات پوچھ کر مگر سوالات پوچھے کیسے جائیں یہ بہت اہم ہے اور یہ جاننے کے لئے یہ ویڈیو غور سے دیکھیں

نشے کی بازیابی میں حدود کا تعین بہت ضروری ہے۔

اس ویڈیو میں ندیم اقبال نشے کے علاج اور بازیابی میں حدود طے کرنے کی اہمیت کی وضاحت کر رہے ہیں۔

ذیابیطس کے مریض کو کن چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے؟ بتا رہے ہیں ڈاکٹر آصف علی شیخ

شوگر کے علاج
غذا کی دیکھ بھال
فائبر سے بھرپور صحت مند غذا
بہتر کھانوں سے پرہیز کریں۔
6 کھانے، 3 بڑے اور 3 معمولی مقدار میں کمی
ورزش
150 منٹ/ہفتہ تیز چہل قدمی (100-120 قدم فی منٹ)
عام نیند کے اوقات، تناؤ کے محرکات سے بچیں۔
صحت کی دیکھ بھال کی احتیاط کے ذریعہ تجویز کردہ باقاعدگی سے ادویات۔

کیا بے جا سختی اور بے پناہ محبت نشے کے مریض کو نشے کی بیماری سے نجات دلاسکتی ہے؟

بتارہی ہیں ”سمیرا پروین“ کلینکل سا ٸیکلوجسٹ. والدین اپنے بچے کو نشے کی بیماری سے نجات دِلانے کیلۓ کبھی بے جا سختی یعنی اشتعال انگیزی اور کبھی بے پناہ محبت یعنی معاونت فراہم کرتےہیں جوکہ نشے کی بیماری کو فروغ دیتی ہے اور یہ اِک بڑی غلطی ہے اِسی لیے ٹف لو کا دوسرا عقیدہ یہ کہتا ہے کہ: والدین خدا نہیں ہوتے، وہ فرشتے بھی نہیں ہوتے، بلکہ محض اِنسان ہوتے ہیں!

نشے کی بیماری میں دفاعی نظام کا رول کیا ہے

دفاعی نظام ایسے رویے ہوتے ہیں جو کے مریض اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو بیماری سے دور رکھنے کے لئے اور اپنے گھر والوں کی توجہ ہٹانے کیلئے استعمال کرتا ہے۔ نشے کی بیماری ایک بہت ہی پیچیدہ بیماری ہے جسمیں مریض اپنی بیماری اور بیماری کیوجہ سے پیدا ہونے والے حالات واقعات کو چھپانے یا ان سے راہ فرار کیلئے دفاعی نظام کو استعمال کرتا ہے اس دفاعی نظام کو جو درحقیقت ہماری ذہنی صحت کی حفاظت کے لئے بنا ہے مگر نشے کا مریض اس نظام کو اپنی بیماری یا بیماری کیوجہ سے پیدا ہونے والے حالات واقعات جن کیساتھ درد،تکلیف اور شرمندگی ہو کو چھپانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

روزے کے دوران ذیابیطس کی پیچیدگیوں کی روک تھام۔ (ڈاکٹر آصف شیخ)

ذیابیطس کے تقریباً 40 ملین سے 50 ملین مریض رمضان میں روزہ رکھتے ہیں۔
ہائپوگلیسیمیا، ہائپرگلیسیمیا، ذیابیطس ketoacidosis اور تھرومبوسس کے ساتھ پانی کی کمی بڑی پیچیدگیاں ہیں۔
رمضان میں سادہ صحت بخش خوراک لینی چاہیے۔ مشروبات سے پرہیز کرنا چاہیے۔
سحری جتنی دیر ہوسکے لینی چاہیے۔
سادہ کاربوہائیڈریٹ جیسے کھجور اور دودھ کے ساتھ افطار کریں۔
سحری زیادہ پیچیدہ کاربوہائیڈریٹ کے ساتھ ہونی چاہیے جیسے جئی، براؤن رائس، پوری گندم کی روٹی اور پھلیاں۔
روزے کی حالت میں کثرت سے سادہ پانی پینا۔
بار بار شوگر کی نگرانی۔
شوگر چیک کرنے یا انسولین لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
جب شوگر 60 سے کم یا 300 ملی گرام سے زیادہ ہو تو روزہ ٹوٹ سکتا ہے۔

منشیات کی لت کی سائنسی نوعیت۔

اس ویڈیو میں ندیم اقبال منشیات کی لت کی سائنسی نوعیت کی وضاحت کر رہے ہیں۔ دراصل منشیات کی لت ایک بہت ہی پیچیدہ بیماری ہے جس کی سائنسی نوعیت پرائمری، دائمی، ترقی پسند اور ممکنہ طور پر مہلک ہے۔

منشیات کی لت کے بارے میں حقائق۔

اس ویڈیو میں ندیم اقبال نشے کے بارے میں کچھ انتہائی اہم حقائق بیان کر رہے ہیں جیسے نشہ کرنا مریض کا انتخاب نہیں ہے اور اس بیماری کا دیگر تمام بیماریوں کی طرح اس کا حل بھی علاج ہے، نشہ کوئی کردار کی خرابی یا عادت کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک بیماری ہے۔ ایک بار ایک عادی ہمیشہ ایک عادی ہوتا ہے کیونکہ لت ایک دائمی/قابو پانے والی بیماری ہے۔

.نشہ کرنے کی آخرکیا وجہ ہے؟ بتارہی ہیں سمیراپروین

نشے کرنے کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جس میں میڈیا , دوستوں کی بُری سنگت ,ہیروز کا غلط تصور , بڑے لگنے کا شوق , تجسس وغیرہ شامل ہیں۔ اِسی لیۓ ٹف لو کا پہلا عقیدہ یہ کہتا ہے کہ:۔ “نشے کی جڑیں معاشرےمیں ہوتی ہیں اور وہیں سے اِسے نشونما ملتی ہے”

Hyperuricemia I ڈاکٹر آصف علی شیخ کنسلٹنٹ ذیابیطس کے ماہر

گردے کی دائمی بیماری، ہائی بلڈ پریشر، پروٹین کی پیورین سے بھرپور خوراک، اسپرین جیسی دوائیں، تھیازائیڈ ڈائیورٹیکس اس میں کردار ادا کر رہے ہیں۔
عام درد، تھکاوٹ، گردے کی پتھری، گاؤٹ کلینیکل پریزنٹیشنز ہیں۔
سرخ گوشت، آرگن میٹ، سمندری غذا سے پرہیز کرنا چاہیے۔ دالوں کا استعمال اعتدال میں۔ مناسب مقدار میں پانی کا استعمال Hyperuricemia میں مدد کرتا ہے۔
بغیر علامات والے مریضوں میں اس وقت تک کسی دوا کی ضرورت نہیں جب تک کہ سطح 10 سے زیادہ نہ ہو۔

مواصلاتی انداز کی چار اقسام۔

اس ویڈیو میں ندیم اقبال چار قسم کے کمیونیکیشن سٹائل کی وضاحت کر رہے ہیں
جارحانہ انداز
غیر فعال انداز
غیر فعال جارحانہ انداز
جارحانہ انداز۔

اور اس ویڈیو میں ندیم اقبال جارحانہ انداز کے اصول بھی بیان کر رہے ہیں۔

ٹف لو کیا ہے؟

ٹف لو کیا ہے بتارہی ہیں سمیراپروین (ماہرِنفسیات صداقت کلینک کراچی ) ٹف لو کا مطلب ہے!محبت اور گرفت کا ملا جلا رویہ ” جس میں والدین بچوں کے ساتھ مناسب اور متوازن روٸیے بحال کرنا سیکھتے ہیں ” ٹف لو کی کچھ بنیادیں ہیں جس میں والدین سیکھتے ہیں۔ *نٸے اور ماہرانہ انداز میں سوچ بچار کرنا۔ *مریض کے ساتھ اپنے روٸیے تبدیل کرنا۔ *جذبات اور مقاصد کی الگ الگ منصوبہ بندی کرنا۔ *مسٸلے کے حل کیلے سب کا تعاون (حاصل کرنا۔

لت کی بازیابی میں فالو اپ کیوں بہت ضروری ہے؟

اس ویڈیو میں ندیم اقبال نشے کے علاج اور بازیابی میں فالو اپ کی اہمیت کی وضاحت کر رہے ہیں۔ فالو اپ نشے کے علاج اور بحالی میں ایک بہت اہم اور لازمی عنصر ہے۔ منشیات کی لت دراصل فطرتاً ایک دائمی بیماری ہے اور دیگر دائمی بیماریوں کی طرح یہ بھی ایک قابل انتظام مرض ہے اور اس کے لیے طویل مدتی علاج کی ضرورت ہوتی ہے تقریباً ایک سال کا منصوبہ لازمی ہے اور صداقت کلینک کراچی میں ہم 100 دن کا انڈور علاج کا منصوبہ پیش کرتے ہیں اور ایک انڈور مکمل ہونے کے بعد۔ علاج ہم اگلے 265 دن تک فالو اپ پیش کرتے ہیں۔

خوشی کیوں اہم ہے اور ہم اسے کیسے حاصل کرتے ہیں؟

اس ویڈیو میں ندیم اقبال اور مس مصباح خوشی کی وضاحت کر رہے ہیں۔ مس مصباح ذہنی اور جسمانی صحت پر خوشی کے فوائد بتاتی ہیں اور ندیم اقبال بتاتے ہیں کہ ہمیں یہ کیسے حاصل ہوتا ہے اس کا مطلب ہے کہ خوشی کے ذرائع کیا ہیں

صداقت کلینک! نشے کی بیماری سے بحالی تک کاسفر

ندیم اقبال ڈائریکٹر صداقت کلینک کراچی بتا رہے ہیں کہ صداقت کلینک میں نشے کی بیماری سے بحالی کا سفر کیسا ہوتا ہے ۔ مریض ان کے اہل خانہ اور اسٹاف کی علاج کے متعلق انتہائی اہم گفتگو جسے سن کر علاج کا فیصلہ کرنے میں یقیناً سانی ہو گی۔ نشہ مریض کے لیے مشغلہ لیکن فیملی کے لیے مسئلہ ہے۔ مریض خود سے علاج کا فیصلہ نہیں کرے گا یہ نیک کام فیملی کو ہی کرنا پڑے گا کیونکہ انتظار ظلم ہو گا۔ ویڈیو دیکھیں شیئر کریں ہمارا پیج لائک کیجیے۔

نشے کے مریض کو بحالی میں لانے کے لیے اہل خانہ کو کیا کرنا چاہیے؟ بتا رہے ہیں ندیم اقبال

اس ویڈیو میں ندیم اقبال نشے کے عادی کے خاندان کے لیے دس انتہائی اہم اور لازمی کام بتا رہے ہیں۔ بیماری کے بارے میں جانیں اور علاج کے پروگرام میں خود کو شامل کریں۔ قابل بنانے اور اکسانے والے رویوں کی شناخت کریں۔ مقالہ جات کو فعال کرنے اور مشتعل کرنے والے رویوں کو روکیں۔ ناراضگی اور دفاعی طریقہ کار کے لیے اپنی سوچ کا جائزہ لیں۔ شریک انحصار کی طرح اپنے مسائل کا علاج کرنا شروع کریں۔ فوری مستقبل کے لیے معقول توقعات قائم کریں۔ اپنی روزمرہ کی زندگی میں شرابی یا عادی افراد پر زور دیں۔ دوبارہ لگنے کے امکان پر غور کریں۔ اپنے جذبات پر قابو پانا سیکھیں۔ کمال کی بجائے ترقی تلاش کرنا سیکھیں۔

انسولین انتظامیہ

انسولین لبلبے کے بیٹا خلیوں سے خارج ہونے والا ہارمون ہے۔
نہ کھولی ہوئی انسولین کی شیشیوں، قلموں اور کارتوسوں کو فریج میں رکھنا چاہیے۔
زیر استعمال شیشیوں کو کمرے کے درجہ حرارت پر 28 دنوں تک محفوظ کیا جا سکتا ہے۔
آلودگی سے بچنے کے لیے شفاف (باقاعدہ) انسولین سرنج 1 میں لی جاتی ہے اس کے بعد ابر آلود (NPH)۔
پیٹ، ران اور اوپری بازو انسولین کو انجیکشن لگانے کی ترجیحی جگہیں ہیں۔
Lipodystrophy کو روکنے کے لئے انجیکشن سائٹ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

وہ کون سی عام غلطیاں ہیں جو خاندان کسی عادی کو ٹھیک کرنے کے لیے کرتے ہیں؟

نشہ ایک بہت ہی پیچیدہ بیماری ہے اور ہر خاندان صحت یابی کے عمل میں کچھ غلطیاں کرتا ہے جیسے کہ اس کے لیے بہانے اور جھوٹ بولنا یا اس کے منشیات کے استعمال، جب وہ منشیات کے زیر اثر ہو تو اس سے بحث کرنا، قابل بنانا اور اکسانا، دوسروں پر الزام لگانا، مشورہ لینا۔ دوست، ساتھی کارکن یا خاندان کے دیگر افراد جنہیں اس بیماری کے بارے میں کافی معلومات نہیں ہیں، وہ اسے خطرے سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لہذا اگر آپ ان تمام غلطیاں کرنا بند کرنے کے بجائے اسے بہتر / صحت یاب کرنا چاہتے ہیں۔

نشے کی بیماری سے فروخت میں کس پر فوکس کرنا چاہیے؟
بتا رہے ہیں ندیم اقبال

جس کو نشے کی لت ہے اس سے کیسے نمٹا جائے؟

اس ویڈیو میں ندیم اقبال نے نشے میں مبتلا اپنے پیارے سے نمٹنے کے لیے کچھ مفید حکمت عملیوں کی وضاحت کی ہے۔

خود پر الزام تراشی اور دوسروں پر الزام تراشی بند کریں۔
اپنا زیادہ خیال رکھیں۔
اپنی توانائیوں پر توجہ دیں۔
یاد رکھیں کہ واحد شخص جسے آپ بدل سکتے ہیں وہ خود ہے۔
کارروائی کریں۔

کیا نشے کے مریض کا علاج مریض کی مرضی کے بغیر کروانے کا کوئی فائدہ ہے ؟ بتا رہے ہیں ندیم اقبال

اس ویڈیو میں ندیم اقبال بتا رہے ہیں کہ جبری بحالی کا کام کیا ہے۔ نشے میں زیادہ تر مریض انکار کا شکار ہوتے ہیں، اس لیے انکار کی وجہ سے وہ اپنے مسائل اور بیماری کو نہیں دیکھ پاتے اور بیماری کی وجہ سے ان کے اردگرد کیا ہو رہا ہے۔ اور چونکہ وہ اپنے مسائل اور بیماری کو اس طرح نہیں دیکھ سکتے ہیں اس لیے وہ علاج کو قبول نہیں کرتے۔ بیماری کی نوعیت ترقی پسند ہے اور ترقی پسند نوعیت کی وجہ سے بیماری روز بروز بڑھ رہی ہے اور ان کے مسائل بھی۔ اس منظر نامے میں خاندان کو یہ سیکھنا چاہیے کہ کس طرح ایک عادی شخص کو علاج کے لیے راضی کرنا ہے اور مریض پر تمام حکمت عملیوں کا اطلاق کرنا ہے۔ اگر وہ ان حکمت عملیوں پر عمل نہیں کرتا ہے تو آپ ایک خاندان کے طور پر اس کے لیے بحالی/علاج کا انتخاب کریں۔ بعد میں علاج شروع کرنے کے بعد مریض بھی علاج کی پابندی کرے گا۔

اپنی جذباتی صحت کو کیسے بہتر بنایا جائے؟

اس ویڈیو میں ندیم اقبال جذباتی صحت کو بہتر بنانے کے لیے کچھ مفید حکمت عملیوں کی وضاحت کر رہے ہیں۔ اگر آپ کسی بھی چیز کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اور سب سے اہم چیز اس کے بارے میں جاننا یا حاصل کرنا ہے۔ آپ صحیح قسم کا کھانا کھا کر اور رات کے وقت کی طرح صحیح اوقات میں آٹھ گھنٹے کی نیند لینے اور روزانہ ایک گھنٹہ ورزش کرکے بھی اپنی جذباتی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ آپ شکر گزاری کا مظاہرہ کرکے اور اپنے جذبات کی شناخت اور نام دے کر اپنی جذباتی صحت کو بھی بہتر بنا سکتے ہیں۔ ہارڈ کاپی کی شکل میں اچھی کتاب پڑھنا آپ کی جذباتی صحت کو بھی بہتر بنا سکتا ہے۔ اور آخری لیکن کم از کم خاندان کے ساتھ رات کا کھانا اور رات کے کھانے کے بعد سیر کے لیے جانا اپنی جذباتی، نفسیاتی اور جسمانی صحت کو بہتر بناتا ہے اور اپنے خاندان کے ساتھ اپنا رشتہ مضبوط کرتا ہے۔

اپنے موڈ کو کیسے منظم کریں؟

اس ویڈیو میں ندیم اقبال موڈ مینجمنٹ کی مہارتیں بتا رہے ہیں اور ان مہارتوں کو سیکھ کر اور اس پر عمل کر کے آپ اپنے موڈ کو بہتر طریقے سے منظم کر سکتے ہیں۔
موڈ جرنل رکھیں
باقاعدگی سے ورزش کریں
خود کو مثبت خود گفتگو میں مشغول رکھیں
 کو مار ڈالو ANTS
اعضاء کے بندھن کو بڑھانے کے لیے لوگوں کی مہارتیں پیدا کریں جیسے تعلقات کو مضبوط، تازہ اور مضبوط رکھنے کی ذمہ داری قبول کریں اور رشتے کو کبھی معمولی نہ سمجھیں، ہمیشہ بہترین تصور کریں، بات چیت کریں اور مشکل مسائل سے نمٹیں۔
تاخیر اور غصے سے بچیں۔

بائپولر ڈس آرڈر کیا ہے؟

بائپولر ڈس آرڈر ایک موڈ ڈس آرڈر ہے جس میں مریض کے مزاج، خیالات، برتاؤ اور توانائی دو انتہاؤں کو چھوتی ہے مینیا اور ڈپریشن۔
انماد کی علامات میں دوڑتے ہوئے خیالات، تیز توانائی، باتونی، خلفشار، اور اچھلنا ہے۔ اور ڈپریشن کی علامات کم مزاج، کم توانائی، تنہائی، تھکاوٹ اور سوچنے کی صلاحیت میں کمی ہے۔
بائپولر ڈس آرڈر کی دیگر خصوصیات۔
زیادہ خرچ کرنا
تیز رفتاری، ون وہیلنگ اور منشیات کے استعمال جیسے خطرناک رویوں میں ملوث ہونا۔
انتہا
کام بہت زیادہ شروع ہوتا ہے لیکن بہت کم ختم ہوتا ہے۔

لت کے بارے میں ایک افسانہ جو بحالی کو برباد کر دیتا ہے۔

اس ویڈیو میں ندیم اقبال بتاتے ہیں کہ نشہ تمام نشے کی بیماری ہے، اور صحت یابی کے لیے تمام منشیات سے مکمل پرہیز کی ضرورت ہے۔ پرہیز بحالی کی طرف پہلا اور اہم قدم ہے۔

عادی سے بات کیسے کی جائے؟

اس ویڈیو میں ندیم اقبال نشے کے عادی سے بات کرنے کی تکنیک بتا رہے ہیں۔
کسی عادی سے بات کرتے وقت بیان استعمال کریں۔
کسی عادی سے بات کرتے وقت احترام کا مظاہرہ کریں۔
زبان میں الفاظ کے ذریعے اپنے احساس کا اظہار کریں۔
مقصد اور مہربان بنیں۔

انکار اور جھوٹ میں فرق۔

اس ویڈیو میں ندیم اقبال انکار اور جھوٹ میں فرق بتا رہے ہیں۔ انکار اور جھوٹ میں بڑا فرق انکار میں ہے آپ سچ یا حقیقت کو نہیں دیکھ سکتے کیونکہ یہ لاشعوری یا لاشعوری سطح پر ہوتا ہے لیکن جب آپ جھوٹ بولتے ہیں تو آپ کو سچ یا حقیقت کا پتہ چلتا ہے کیونکہ یہ شعوری سطح پر ہوتا ہے۔

عادی شخص کو علاج کے لیے کیسے راضی کیا جائے؟

اس ویڈیو میں ندیم اقبال نشے کے عادی شخص کو علاج کے لیے راضی کرنے کے لیے کچھ حکمت عملی بتا رہے ہیں۔
اس کی بیماری اور علاج کے بارے میں معلومات اور علم حاصل کرنے کے بعد اس سے بات کریں۔
فعال کرنا اور اکسانا بند کریں۔
مقصد بنیں۔
خاندانی مداخلت کی منصوبہ بندی کریں۔

نشے کا اچھا علاج کیسے تلاش کیا جائے؟

نئے سال اور مکمل زندگی میں خوش کیسے رہیں؟

نشے سے متاثرہ خاندان کےمسائل اور اُن کاحل! جانیے ندیم اقبال سے

یہ ویڈیو تمام مسائل کے بارے میں ہے جو ایک نشے کے عادی افراد کے خاندانوں کو درپیش ہیں اور ان کے حل۔
مسائل
عدم تعمیل
ٹوٹے وعدے
الزامات کا کھیل
علیحدگی
حل
اس کی بیماری کے بارے میں جانیں۔
ٹیم ورک
خاندانی مداخلت

نشے کی بیماری میں خودفریبی کتنی نقصان دہ ہے؟ بتارہے ہیں ندیم اقبال

نشے میں انکار بہت خطرناک اور خوفناک ہے۔ نشے سے انکار بھی انتہائی غیر صحت بخش ہے انکار نشہ آور رویے کی بنیادی نفسیات ہے جس میں مریض اپنے اور دوسروں کے ساتھ کیا کرتا ہے اس کی حقیقت نہیں دیکھ پاتا۔ انکار بنیادی طور پر نشے کا بنیادی محرک ہے جس میں نشے کا مریض یہ نہیں دیکھتا کہ اس بیماری کی وجہ سے اس کے اور اس کے خاندان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔

صداقت کلینک مری

نشہ کرنے کے نتیجے میں مریض کے ”اخیر”ہونے کا انتظار ظلم ہے۔

یہ ایک بہت بڑی غلط فہمی ہے کہ جب تک نشے کے مریض کی نشہ کرنے کی وجہ سے “اخیر”نہیں ہو گی تب تک وہ علاج کے لئے رضا مند نہیں ہو گااور نہ ہی علاج سے فائدہ اُٹھا سکتا ہے ۔اسی انتظار میں مریض کے علاج میں تاخیر ہوتی رہتی ہے اور مریض نشے کی بیماری کے خطرناک مراحل طے کرتا جاتا ہے مریض کے علاج کے حوالے سے فیملی کن غلط فہمیوں کا شکار ہوتی ہے اور مریض کی صحت یابی کے لیے کن حقائق کا جانناضروری ہے۔ بتا رہی ہیں آمنہ نواز ماہر نفسیات (ڈائریکٹر صداقت کلینک مری) ویڈیو دیکھیں ، شیئر کریں ہمارا پیج لائک کیجیے۔

نشے کی بیماری کے بارے میں پائے جانے والی غلط فہمیاں اور ان کی حقیقت۔

مختلف بیماروں کی طرح نشے کی بیماری کے حوالےسے بھی بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ جن کی وجہ سے نشے کی بیماری ،نشے کے مر یضوں اور ان کے علاج کے حوالے سے غلط فیصلے لیے جاتے ہیں۔ ان تمام غلط فہمیوں اور ان کے حقائق کے بارے میں بتارہی ہیں ماہرِنفسیات آمنہ نواز

نشے کا مرض جان لیوا ہے، بر وقت علاج ہی صحیح فیصلہ

نشے کے مریض کی فیملی کا اس سوچ میں وقت گزار دینا کہ یہ مرض نہیں اخلاقی برائی ہے مرض کو بڑھنے کا موقع دیتا ہے، کیونکہ نشے کا مرض ہر دن مریض کے دماغ اور باقی جسم میں جڑیں گاڑ رہا ہے۔ نشے کا مرض حقیقت ہے جو زندگی میں پہلے پسماندگی پھر بربادی لاتا ہے، یہی وقت ہے فیملی کی طرف سے بروقت اور حقیقی فیصلے اور جدوجہد کا، یہی وقت ہے پیارے سے محبت نبھانے کا۔ فیصلہ لیجیے اپنے پیارے کی زندگی بچانے کا۔ بروقت علاج ہی صحیح فیصلہ ہے جو آپ کے پیارے کی زندگی بچا سکتا ہے۔

صداقت کلینک؛ (مری اور کراچی) منشیات اور نشے کے علاج میں ایک رہنما۔

صداقت کلینک مری اور کراچی پاکستان میں نشے کے علاج کیلئے بہترین مستند، بین الاقوامی معیار پر قائم نتیجہ خیزعلاج گاہیں ہیں- صداقت کلینک کا آغاز ڈاکٹر صداقت علی نے 43 سال پہلے لاہور سے کیا تھا- آئیے جانیں کہ وہ اور انکی ٹیم نشے کے مارے مایوس مریضوں کی بحالی اور فیملی ٹریننگ سالہا سال سے کامیابی سے کیسے کر رہی ہے- عزم و ہمت اور بقا کا یہ سفرآج بھی جاری و ساری ہے-

چرس کیا بلا ہے؟

آج کل کے دور میں چرس کو ایک بے ضرر نشہ سمجھا جاتا ہے بلکہ اکثر اوقات تو اسے نشہ ہی نہیں سمجھا جاتا ہے۔جبکہ حقیقت اس کے بر عکس ہے۔چرس انسانی دماغ کو بری طرح متاثر کرنے والا نشہ ہے۔نوجوانوں اور ان کے والدین کو چرس کے حوالے سے معلومات سے آگاہ کر رہی ہیں صداقت کلینک مری کی ڈائیریکٹر مس آمنہ نواز۔

والدین بچوں سے کیسی محبت کریں جس سے والدین کےمقام اور رتبے کو بھی کوئی آنچ نہ آئے

اور بچوں کی بھی بہتر طور پہ تربیت ہو پائے۔

خواتین میں بڑھتا ہوا نشے کارجحان اور نفسیاتی امراض اور اس سے جڑی غلط فہمیاں۔

کیا پاکستان میں خواتین کےلئے معیاری علاج ممکن ہے؟جاننے کے لئے ویڈیو دیکھیں۔