ہمارا تعارف

صداقت کلینک نشے کی بیماری کے علاج کی بہترین علاج گاہ ہے کیونکہ صداقت کلینک کے بانی ڈاکڑصداقت علی نہ صرف پاکستان بلکہ دنیاکے بہترین ایڈکشن اسپشلسٹ کے طور پرمانے جاتے ہیں. ڈاکڑ صدا قت علی نے نشے کی بیماری کے علاج اور نشے کی بیماری اور فیملی ٹریننگ کے حوالے سے دنیا کے بہت سے ممالک سے ٹرینگزحاصل کی اور خود بھی ٹریننگ دی اور کتابیں بھی لکھیں. ڈاکڑ صداقت علی نے نشے کی بیماری کے علاج اور آگاہ ہی پر اتنا کام کیا کہ پاکستان کی حکومت نے بھی اس کو تسلیم کیا اور انہیں امریکہ میں اعزازی سفیر ہونے کااعزاز بھی دیا۔

نشے کی بیماری ایک بہت ہی پچیدہ بیماری ہے کیونکہ نشے کی بیماری ایک بنیادی ،جان لیوا، بڑھنے والی اور ہمیشہ رہنے والی بیماری ہے جو کہ زندگی کے تمام پہلوئوں کو متاثر کردیتی ہے ۔نشے کامریض نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی معاشرتی اور روحانی طور پربھی بہت زیادہ متاثر ہو جاتا ہے اسی لئے مریض عجیب وغریب باتیں اور حرکتیں کرنے لگ جاتا ہے اپنے ہی گھر والوں کودشمن سمجھ بیٹھتا ہے سونے اٹھنے اور گھر آنے جانے کا کوئی بھی ٹائم ٹیبل نہیں رہتا۔

Sadaqat Clinic Introduction Pic

ہماری ٹیم

ایگزیکٹوز

میڈیکل ماہرین

سائیکالوجسٹ اور کاؤنسلرز

Who Gets Drug Addiction

نشے کی بیماری کن لوگوں کو ہوتی ہے؟

جو لوگ نشہ کرتے ہیں انہی میں سے کچھ لوگ نشے کی بیماری میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ نشے کی بیماری کیلئے جسم کی کیمسٹری میں ایک بنیادی نوعیت کی تبدیلی کا آنا ضروری ہے۔ تاہم اس تبدیلی کا تعلق موڈ یا مزاج سے نہیں۔ ایسا کب اور کیوں ہوتا ہے، اس کی حتمی وجہ ابھی معلوم نہیں ہو سکی۔

What is The Difference Between Drug Addiction & Occupation

نشے کے مرض اور شغل میں کیا فرق ہے؟

نشے کے مرض میں جسم زیادہ سے زیادہ نشہ طلب کرنا شروع کر دیتا ہے اور مریض یہ طلب ہر حالت میں پوری کرنے پر مجبورہوتا ہے۔ شوقیہ نشہ کرنے والے لوگ نشے کی مقدار، وقت اور جگہ پر کنٹرول رکھتے ہیں۔ جبکہ نشے کا مریض یہ اختیار مکمل طور پر کھو دیتا ہے۔ مریض سمجھتا ہے کہ نشے میں کوئی نقص ہے، لہذٰا وہ مزید نشے کی جستجو میں رہتا ہے۔ ’’نقص‘‘ اصل میں مریض کے جسم میں ہوتا ہے جو ایک طرح سے شے سے ’’الرجک‘‘ ہو جاتا ہے۔

Is There a Similarity Between Drug Addiction & Diabetes

کیا نشے کی بیماری اورذیابیطس میں مماثلت ہے؟

جی ہاں! ان دونوں بیماریوں میں کافی مماثلت ہے۔ صحت مند آدمی چینی سے توانائی حاصل کرتا ہے جبکہ ذیابیطس کا مریض تکلیفیں! دراصل ذیابیطس کے مریض کے جسم میں چینی سے نمٹنے کا نظام درہم برہم ہوجاتا ہے۔ نشہ کرنے والا نشے کا مریض بنتا ہی تب ہے جب اس کے جسم میں نشے سے نمٹنے کا نظام درہم برہم ہوجاتا ہے۔ پھر نشہ اس پر ایسے اثر نہیں کرتاجیسے کیا کرتا تھا۔ جبکہ شوگر کا مریض ادویات اور پرہیز کی مدد سے نشاستے سے نباہ کرنا سیکھ لیتاہے۔ بحرحال یہ تو طے ہے کہ کوئی نشے کا مریض کسی طرح بھی نشے کے ساتھ نباہ کرنا نہیں سیکھ سکتا۔ دونوں امراض میں جسم میں آنے والی یہ تبدیلی مستقل نوعیت کی ہے۔

انٹروینشن ایک مدبرانہ حکمت عملی

نشے کی بیماری میں بیمار تو ایک شخص ہوتا ہے مگر پورا خاندان بیماری کی وجہ سے پیدا ہونے والی اذیت اور تکلیف محسوس کرتاہے والدین کی راتوں کی نیندیں حرام ہوجاتی ہے اور انہیں لگتا ہے کہ شاید یہ انہیں ان کے کسی گناہ کی سزا مل رہی ہے یابعض دفعہ لگتاہے کہ شاید یہ ان کی بری تربیت کا نتیجہ ہے اور کیونکہ وہ بھی اس بیماری کو بیماری کے طور پرتسلیم نہیں کرتے جس کی وجہ سے وہ علاج کے بجائے معاونت یااشتعال انگیزی سے کام لے رہے ہوتے ہیں جو بیماری کو مزید بڑھانے کا سبب بنتی ہے۔ صداقت کلینک پاکستان کی بہترین علاج گاہ ہے کیونکہ صداقت کلینک نہ صرف نشے کے مریض بلکہ ان کے اہل خانہ کی بھی مکمل ٹریننگ کرتے ہیں کہ کیسے اپنے اپنے پیارے کی نشے کی بیماری سے بحالی میں مدد کرسکتے ہیں اور نہ صرف نشے کی بیماری سے بحالی بلکہ ان کو پوری زندگی بحالی میں رکھنے کیلئے آپکو آنے والی زندگی میں کیا کرنے کی ضرورت ہے۔

صداقت کلینک میں جب کوئی مریض داخل ہوتاہے تو اگلے دن سے ہی فیملی کی ٹریننگ اور مریض سے ملاقاتوں کاسلسلہ شروع ہوجاتاہے۔ جس سے فیملی بھی اپنے پیارے کے علاج میںپہلے دن سے ہی اپنا حصہ ڈالنا شروع کردیتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی سیکھ رہےہوتے ہیں کہ 100دنوںکے بعد جب مریض گھر آئیں توان کے ساتھ کیسے رہنا ہے اور کیسے ان کی بحالی میں ان کاساتھ دینا ہے یہ سب چیزیںصداقت کلینک کو ایک بہترین علاج گاہ بنانے میں بہت اہم کردار اداکرتی ہیں۔ نشے کی بیماری کیونکہ ایک بیماری ہے تو بیماری میں گھر یلوٹوٹکے شادی کردینا ،کاروبار کرادینے سے کوئی فائدہ حاصل نہیںہوتابلکہ اس دوران بیماری اور زیادہ بڑھ رہی ہوتی ہے اسی لئے دیگر بیماریوں کی طرح نشے کی بیماری میںبھی باقاعدہ علاج سے ہی مریض کی زندگی میںبہتری کے چراغ روشن کئے جاسکتے ہیں۔